Noha Shahadat E Hazrat Fatima s.a (نوحہ (حضرت فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا یوں دیا اجر محمد کو زہرا کا گھر جلا کر (ثانی) زخمی پہلو بھی کیا تیرے مسلمانوں نے جلتا دروازہ گرا کر (1) تیرے بابا نے لکھی وقتِ ہِزیان یہ تحریر لوٹ جاؤ بھرے دربار سے لے کر شبیر تھام کے اُنگلی حسن کی کیسے دربار سے نکلی اپنے دو لعل بچا کر (2) دو گواہوں کو تیرے اس نے مانا ہی نہیں غم ہے اس بات کا بھی مجھ کو ہائے پہچانا نہیں ایسے جھٹلایا مجھے کلمہ گو کرسی نشیں مجھکو دربار بُلا کر (3) ہاتھ پہلو پے رہا ڈھائے کچھ ایسے ستم تازیانوں سے میرے آئے ہیں ہاتھوں پے زخم اب نمازوں میں کبھی میں دعا نہ کر سکی اپنے ہاتھوں کو اُٹھا کر (4) کیا بتاؤں میں تجھے ظلم یثرب میں ہوا دیکھ اصحاب نے بدلہ یوں مباہلہ کا لیا ایسے پہنا کے رسن میرے سرتاج کو یوں ہائے بازار پھرا کر (5) ہر نمازوں میں دعا العجل ہوتی ہے ہائے توصیف سیدہ دن رات روتی ہے بے ردا تربت پے آ کے سایہ کر دو مہدی روزے کو بنا کر شاعر :- رانا توصیف سوز :- کاشی خان
بسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیم اسلام علیکم ( یا علی مدد) یہ بلاگ فروغِ عزاداری کے مقصد سے اور نوحوں کے (lyrics) کے لیے بنایا گیا ہے تمام مومنین سے خصوصی دعاؤں اور تعاون کا طلبگار ہوں۔ "Faroogh e Azadari"