Skip to main content

Posts

Showing posts with the label ayam e Fatimia nohy

Noha Shahadat E Hazrat Fatima Zahra s.a

Noha Shahadat E Hazrat Fatima Zahra s.a  ( نوحہ(حضرت فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا فاطمہ کا بھرے مدینے میں غم بٹانے کوئی نہیں آیا (ثانی) گھر جلانے تو کلمہ گو آئے ہائے در بجھانے کوئی نہیں آیا (1)  کیا وہ اسلام کا ہی مرکز تھا کیا مدینہ تھا وہ محمد کا لگ رہے تھے جہاں پے زہرا کے تازیانے کوئی نہیں آیا (2)  رسیاں تھیں علی کی گردن میں اور بازار سے گزرتے تھے سب تماشائی بن کے تکتے رہے اور چھڑانے کوئی نہیں آیا (3) گھر جلا قتل ہو گئے محسن پسلیاں سیدہ کی ٹوٹ گئیں پھر بھی کہتے ہو تم کہ زہرہ پے ظلم ڈھانے کوئی نہیں آیا (4) خود ہی چُننے لگی نبی زادی بکھری تحریر اپنے بابا کی مصطفیٰ کی سند کے ٹکڑوں کو ہائے جب اُٹھانے کوئی نہیں آیا (5) ہر ستم فاطمہ پے ڈھایا گیا جلتا دروازہ بھی گرایا گیا اپنے مہدی کو دی صدا اُس نے ہائے جب بچانے کوئی نہیں آیا (6) آٹھ شوال کو ہوئی اکبر پِھر شہادت نبی کی بیٹی کی گر رہا تھا مزار بی بی کا پر بچانے کوئی نہیں آیا شاعر :- حسنین اکبر نوحہ خواں:- میر حسن میر 

Noha Shahadat E Hazrat Fatima Zahra s.a

  Noha Shahadat E Hazrat Fatima Zahra s.a ( ن وحہ(حضرت فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا  قبر زہرا پے بپا ہے اک قیامت کا سماں (ثانی) جو دیا اجر رسالت آج تک بھی ہے عیاں (1)  باپ کی دستار پہنے باپ کے دربار میں ہے کھڑی بنتِ پیمبر غاصبوں کے درمیاں (2) حشر تک روتی رہے گی ہاتھ پہلو پے لیے جا بجا فرشِ عزا پر مالک جنت کی ماں (3) اے مسلمانوں بتاؤ کیا ہوا دربار میں ہوگئی پل میں ضعیفہ وارث کون و مکاں (4) ہو گئی محروم حق سے یوں حجاب کبریا یہ ستم لفظوں میں یوں شاہد ہو نہیں سکتا بیاں کلام ملک شاہد

Noha Shahadat E Hazrat Fatima Zahra s.a

Noha Shahadat E Hazrat Fatima Zahra s.a  ( نوحہ(حضرت فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا  ہائے بعد رسول اُمت نے فاطمہ کو بہت ستایا ہے (ثانی) اُس کے گھر کو جلانے آئے ہیں جِس کے گھر میں قرآن آیا ہے (1) بھرے دربار میں مسلماں نے دونوں جھٹلا دیے ہیں لال اُس کے جانے کیسا سلوک کر ڈالا پل میں ہو گئے سفید بال اُس کے گِر کے بے ہوش ہو گئی زہرا حال زینب کو جب سنایا ہے  (2) بولی فضہ اِسے رلاؤ نہ جِھرکیاں دو نہ کچھ تو شرم کرو دیکھ جِس کو نبی کھڑے رہتے اُس کو دربار میں کھڑا نہ کرو روئی جب لاڈلی محمد کی سارا دربار مسکرایا ہے (3) تیری ہمت کا نام ہے زینب اور شبیر ہے صبر تیرا   تیرے آنسو سجاد کے آنسو اور سکینہ میں ہے اثر تیرا تیرے بچوں نے بی بی تیری طرح ظلم سہہ کر یہ دیں بچایاہے (4) جو اجر سیدہ نے ہے پایا کیسے کوئی لگائے اندازہ جب مسلمانوں نے کِیا حملہ یوں لگا فاطمہ کو دروازہ زخمی پہلو سے پاک بی بی نے مر کے بھی ہاتھ نہ اُٹھایا ہے (5) ہاتھ اماں تیرے جنازے کو میں نہ اُس وقت تک لگاؤں گا نہ بلائے گی جب تلک مجھ کو بولے شبیر میں نہ آؤں گا گھر میں کُہرام ہو گیا برپا شاہ کو بی بی نے جب بلایا ہے (6) ...

Noha Shahadat E Hazrat Fatima s.a

Noha Shahadat E Hazrat Fatima s.a  (نوحہ (حضرت فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا  یوں دیا اجر محمد کو زہرا کا گھر جلا کر (ثانی) زخمی پہلو بھی کیا تیرے مسلمانوں نے جلتا دروازہ گرا کر (1) تیرے بابا نے لکھی وقتِ ہِزیان یہ تحریر لوٹ جاؤ بھرے دربار سے لے کر شبیر تھام کے اُنگلی حسن کی کیسے دربار سے نکلی اپنے دو لعل بچا کر (2) دو گواہوں کو تیرے اس نے مانا ہی نہیں غم ہے اس بات کا بھی مجھ کو ہائے پہچانا نہیں ایسے جھٹلایا مجھے کلمہ گو کرسی نشیں مجھکو دربار بُلا کر (3) ہاتھ پہلو پے رہا ڈھائے کچھ ایسے ستم تازیانوں سے میرے آئے ہیں ہاتھوں پے زخم اب نمازوں میں کبھی میں دعا نہ کر سکی اپنے ہاتھوں کو اُٹھا کر (4) کیا بتاؤں میں تجھے ظلم یثرب میں ہوا دیکھ اصحاب نے بدلہ یوں مباہلہ کا لیا ایسے پہنا کے رسن میرے سرتاج کو یوں ہائے بازار پھرا کر (5) ہر نمازوں میں دعا العجل ہوتی ہے ہائے توصیف سیدہ دن رات روتی ہے بے ردا تربت پے آ کے سایہ کر دو مہدی روزے کو بنا کر شاعر :- رانا توصیف سوز :- کاشی خان 

Abbas Noon Mang K Rab Kolon | Ayam E Fatima Noha Lyrics

Abbas Noon Mang K Rab Kolon | Ayam E Fatima Noha Lyrics  (نوحہ (حضرت فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا عباس نوں منگ کے رب کولوں بڑا روئی سین مصلے تے (ثانی) یثرب وچ ویکھ لئیا منظر، زہرا نے شام دی پیشی  دا  ،  رئی  کردی وینڑ مصلے تے (1) یارب اک پتر عطا کر دے جہیڑا درداں دا غم خار ہوؤے جہیڑا زینب تے کلثوم دئیاں چدراں دا پردے دار ہوؤے اوہدا ویکھ کے رعب زمانے تےکرے لکھ لکھ ویکھ شکر تیرا اوہدی زینب بھین  مصلے تے (2)  جیویں پیش ہوئی آں میں ربا میری دھی دی پیشی نہ ہوئے  جیویں کھویا میرا حق اینا اوہدی چادر نوں کوئی کھوؤے نا میری غیرت دا اے ناں غازی مینوں موڑ دے میرا سرمایا میں ہاں بے چین مصلے تے  (3) تیری فوج دے میں جرنیل لئی ہتھاں نال علم بناواں گی اوہدا جھولا تیرے جھولے دے پیراں ول آپ سجاواں گی میرے بعد تیرا حبدار ہوسی سن صفتاں ویر عباس دئیاں آ بیٹھ حسنین مصلے تے  (4) دربار چہ خطبے پڑھدی رئی میں دسدی رئی  میں زہرا واں میں بنتِ محمد ہاں لوکوں میں سیدہ عابدہ طاہرہ واں میرا فیر وی نا انصاف ہویا جدوں سوچاں اپنی پیشی نوں اتھرو ڈگ پیں مصلے تے (5) حس...

Noha Shahadat E Hazrat Fatima s.a | Gurbat Ki Intiha Hai Na Saya Na Rida Hai

Noha Shahadat E Hazrat Fatima s.a | Gurbat Ki Intiha Hai Na Saya Na Rida Hai  ( نوحہ (حضرت فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا  غربت کی انتہا ہے نہ سایہ نہ ردا ہے زہرا تیری لحد پر (ثانی) چند پتھروں نے مِل کر محرومہ لِکھ دیا ہے زہرا تیری لحد پر (1) تِیروں بھری قبا تھی اور خوں بھری ردا تھی جو شام سے بچا تھا زینب نے رکھ دیا ہے زہرا تیری لحد پر (2)  دو پہر ڈھل رہے ہیں خیام جل رہے ہیں تصویر کربلا کی کوئی بنا رہا ہے زہرا تیری لحد پر  (3) زندان کی گھٹن سے ہر لاش بے کفن سے عابد نے جو سمبھالا وہ آنسو گِر پڑا ہے زہرا تیری لحد پر  (4) کیا یہ دلیل کم ہے اُس کی کمر میں خم ہے کئی بار آسماں نے سجدہ ادا کیا ہے زہرا تیری لحد پر (5) سُن کر ہوا بھی روئی خود کربلا بھی روئی خاک راہِ نجف نے جو مرثیہ پڑھا ہے زہرا تیری لحد پر (6) عباس کا ہے پہرہ روضے پے شاہِ دیں کے اُم البنین کا پہرہ اب تک لگا ہوا ہے زہرا تیری لحد پر (7) جس روز سے ہے چھوڑا شبیر نے مدینہ اُس دن سے اور بھی کچھ سناٹا چھا گیا ہے زہرا تیری لحد پر (8) تیرے غم کی چند سطریں کام آئیں گی لحد میں بخشش عقیل کی ہے یہ نوحہ جو لکھا ہے زہرا...

Qabar Main Ahmad Mursal ko Sataya Kis Ny | Ayyam E Fatima | Noha LyricQabar Main Ahmad Mursal ko Sataya Kis Ny | Ayyam E Fatima | Noha Lyrics

Qabar Main Ahmad Mursal ko Sataya Kis Ny | Ayyam E Fatima | Noha Lyrics (نوحہ (حضرت فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہ قبر میں احمد مرسل کو ستایا کِس نے (ثانی) فاطمہ زہرا کو دربار بُلایا کِس نے  (1) نام نہ لینے سے چھپ جائے گی تاریخ بھلا جلتے دروازے کو زہرا پے گِرایا کِس نے (2) ہاتھ میں لے کے چلی فاطمہ تحریر نبی چاک کرنے کے لیے ہاتھ بڑھایا کِس نے  (3) جِس کے دروازے پے جُھکتے ہیں ملائک آ کے اُس کی گستاخی کا منصوبہ بنایا کس نے  (4) آئے حسنین و علی حق کی گواہی کے لیے  حق بجانب تھے تو خاموش کرایا کِس نے  (5) جِس کی نعلین کے صدقے سے فہم ہو حاصِل اُس پے ہِزیان کی تہمت کو لگایا کِس نے (6) پوچھ فیاض فقط اِتنا سِتم گر سے سوال آلِ احمد پے ستم ڈھانا سکھایا کِس نے  التماسِ دعا

Jalty Darwazy Ko Zahra Sy Uthaye Koi | Ayyam E Fatima

 نوحہ (حضرت فاطمتہ الزہرا سلام اللہ) جلتے دروازے کو زہرا سے اُٹھائے کوئی (ثانی) یہ پیمبر کی وراثت ہے بچائے کوئی  (1) پسلیاں ٹوٹ گئیں ہاتھ بھی مفلوج ہوا یہ پیمبر کو ذرا جا کے بتائے کوئی (2) اے علی بیٹی میری گھر میں نہیں چل پاتی  کیسے بازاروں میں چلنا ہے سکھائے کوئی (3) دشمنِ زہرا کے حق میں یہاں جو بولتے ہیں حالت فاطمہ اِن کو بھی دکھائے کوئی التماسِ دعا 

Noha hazrat Fatima s.a | Roi Jab Ladli Muhammad Ki Sara Darbar Muskaraya Hai Noha hazrat Fatima s.a | Roi Jab Ladli Muhammad Ki Sara Darbar Muskaraya Hai

Noha hazrat Fatima s.a | Roi Jab Ladli Muhammad Ki Sara Darbar Muskaraya Hai  (نوحہ (حضرت فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا  روئی جب لاڈلی محمد کی سارا دربار مسکرایا ہے (ثانی ) ہائے بعد رسول زہرا پر کیسا غربت کا وقت آیا ہے (1) جیسے جیسے بتول روتی تھی قہقہے اُن کے بڑھتے جاتے تھے ساتھ جن کو بتول لائی تھی اشک دونوں گواہ بہاتے تھے سب تھے مصروف مسکرانے میں نہ کسی کو بھی ترس آیا ہے (2) تیرے ممبر پہ بیٹھے غاصب کو تیری تحریر بھی دکھائی ہے کر کے ٹکڑے لعین نے بابا بھرے دربار میں اُڑائی ہے پاک تحریر کو ہے ٹکڑوں مِیں مَیں نے دربار سے اُٹھایا ہے (3) میں تو ہوں کے یا رسول اللہ جس کی تعظیم آپ کرتے تھے نام لینا ہو جب میرا بابا آپ پہلے درود پڑھتے تھے کیا بتاؤں کہ مجھ پہ کِیا گزری اُس نے تُو کہہ کےجب بلایا ہے (4) یہ وہ بی بی ہے کہ محمد بھی جس کو اُم ابیھا کہتے تھے وہ سوالی بنی کھڑی تھی مگر سامنے کُرسیوں پہ بیٹھے تھے اُس کومسلم کہوں بھلاکیوں کرجِس نے بی بی کا دِل دُکھایا ہے شاعر:- عباس چکوالی، محسنِ ریاض نوحہ خواں:- کاظمی برادرز کمپوزیشن:- سید عمار   

Main Sachi Aan Jivain Sacha Aay | 𝐍𝐨𝐡𝐚 𝐒𝐡𝐚𝐡𝐝𝐚𝐭 (𝐇𝐚𝐳𝐫𝐚𝐭 𝐅𝐚𝐭𝐢𝐦𝐚) 𝐒𝐰𝐭

Main Sachi Aan Jivain Sacha Aay Noha Lyrics  نوحہ ( حضرت فاطمتہ الزہرا س) میں سچی آں جیویں سچا اے کلمے وچ نام خدا دا ( ثانی ) جے آکھ دیواں رب کوئی نہیں ، تے ثابت نہیں کر سکدا کوئی بشر وجود خدا دا (1) جے پتر گواہ نہیں ہو سکدے، کیوں عیسیٰ بولیا جھولے وچ میرے یارویں پتر دی رعیت اے، نہیں حسن ع حسین ع تو سچا بے شک اے مریم زادہ (2) میرے ویر تے ٹر گئے دنیا توں ، عباس نوں نازل کر یا رب میری شرماں والیاں اے دھیاں، میری بعد کدی رب سائیں نا  کرن سوال ردا دا (3) مینوں کرن سوال نہیں اوندھا ، میری ماں دا نام خدیجہ اے، ساڈی دولت دین تے خرچ ہوی، مخلوق ہؤے یا خالق  مقروض ہے میری ماں دا (4) میں قائم پتر دی آس دے وچ ، غیبت دی قید گزارنی اے اونوں دے کے سند دے ٹکڑے میں ، بس اتنا حکم دیواں گی لے بدلہ ماں زہرا دا (5) اس ویلے پاک بتول اُتے ، بے وقت ضعیفی آ گئی سی جدوں مسجد وچ اِک ظالم نے، ہتھ پاک بتول تے چا کے دتا اجر ہے فی القربیٰ دا (6) پتراں دے سامڑیں اُمت نے، زہرا نوں اتنا ماریا اے اودھا ہتھ ہے آج تک پاسے تے، اودے والاں رنگ بدلایا کیتا محسن سفر قضا دا شاعر: محسن جعفری بندش: عمران عباس سحر