![]() |
Noha Shahadat E Hazrat Fatima s.a | Gurbat Ki Intiha Hai Na Saya Na Rida Hai |
(نوحہ (حضرت فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا
غربت کی انتہا ہے نہ سایہ نہ ردا ہے زہرا تیری لحد پر
(ثانی)
چند پتھروں نے مِل کر محرومہ لِکھ دیا ہے زہرا تیری لحد پر
(1)
تِیروں بھری قبا تھی اور خوں بھری ردا تھی
جو شام سے بچا تھا زینب نے رکھ دیا ہے زہرا تیری لحد پر
(2)
دو پہر ڈھل رہے ہیں خیام جل رہے ہیں
تصویر کربلا کی کوئی بنا رہا ہے زہرا تیری لحد پر
(3)
زندان کی گھٹن سے ہر لاش بے کفن سے
عابد نے جو سمبھالا وہ آنسو گِر پڑا ہے زہرا تیری لحد پر
(4)
کیا یہ دلیل کم ہے اُس کی کمر میں خم ہے
کئی بار آسماں نے سجدہ ادا کیا ہے زہرا تیری لحد پر
(5)
سُن کر ہوا بھی روئی خود کربلا بھی روئی
خاک راہِ نجف نے جو مرثیہ پڑھا ہے زہرا تیری لحد پر
(6)
عباس کا ہے پہرہ روضے پے شاہِ دیں کے
اُم البنین کا پہرہ اب تک لگا ہوا ہے زہرا تیری لحد پر
(7)
جس روز سے ہے چھوڑا شبیر نے مدینہ
اُس دن سے اور بھی کچھ سناٹا چھا گیا ہے زہرا تیری لحد پر
(8)
تیرے غم کی چند سطریں کام آئیں گی لحد میں
بخشش عقیل کی ہے یہ نوحہ جو لکھا ہے زہرا تیری لحد پر
شاعر:- عقیل محسن نقوی