نوحہ (حضرت فاطمتہ الزہرا سلام اللہ)جلتے دروازے کو زہرا سے اُٹھائے کوئی(ثانی)یہ پیمبر کی وراثت ہے بچائے کوئی (1)پسلیاں ٹوٹ گئیں ہاتھ بھی مفلوج ہوایہ پیمبر کو ذرا جا کے بتائے کوئی(2)اے علی بیٹی میری گھر میں نہیں چل پاتی کیسے بازاروں میں چلنا ہے سکھائے کوئی(3)دشمنِ زہرا کے حق میں یہاں جو بولتے ہیںحالت فاطمہ اِن کو بھی دکھائے کوئیالتماسِ دعا
نوحہ (حضرت فاطمتہ الزہرا سلام اللہ)
Comments
Post a Comment